How To apply in scholarship in Aiou

0

 فیس میں رعایت یا سکالرشپ کےلیے اپلائی کرنے کا طریقہ کار


1. سب سے پہلے آپکو سی ایم ایس پورٹل سے اس سمیسٹر کا فیس چالان ڈونلوڈ کرنا ہے جس میں آپ فیس کم کرانا چاہتے ہیں جیسے اب آپ سمیسٹر بہار دو ہزار تیئس کا چالان ڈونلوڈ کریں گے

2. یونیورسٹی کی ویب سائٹ سے need based scholarship کا فارم ڈونلوڈ کرنا اور ساتھ ہی Income certificate فارم ڈونلوڈ کرنا ہے.

3. والد انتقال کر چکے ہیں تو انکے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی کاپی ہونی چاہیے. اگر سٹوڈنٹ disabled ہے تو I'd card for disability ہونا چاہیے 

4. اوپر بتائے گئے ڈاکومنٹس یعنی فیس چالان، ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی کاپی، need based سکالرشپ فارم اور انکم سرٹیفکیٹ فارم کو پرنٹ کروا لیں گے.


5. آپ نے need based سکالرشپ اور انکم سرٹیفکیٹ فارم کو فل کرنا ہے اور انکم سرٹیفکیٹ فارم کو یونین کونسل کے چیئرمین یا کسی بھی سرکاری آفیسر سے attested کرا لینا ہے. 

6. فیس چالان کی کاپی، need based سکالرشپ فارم ،انکم سرٹیفکیٹ فارم، ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی کاپی، سٹوڈنٹ کے ای ڈی کارڈ کی کاپی اور ساتھ میں گھر کے سربراہ کے ای ڈی کارڈ کی کاپی کی پکچرز بناکر ایک پی ڈی ایف فائل بنا لیں گے 

7. ان ڈاکومنٹس کی فائل کو سی ایم ایس پورٹل لاگ ان کرنے کے بعد سٹوڈنٹ سروس ریکویسٹ پر کلک کرکے need base scholarship کی کیٹیگری میں اپنے ریجینل آفس کو سیلیکٹ کرکے اپلوڈ کر دینا ہے اور ساتھ میں اپنے ریجینل آفس کو ای میل بھی ان ڈاکومنٹس کی فائل شیئر کر دیں تو اچھی بات ہے

8. ایک ہفتے میں ہی آپکو ریسپونس مل جائے گا ،اگر ریجینل آفس قریب ہو تو انٹرویو والے دن خود تشریف لے جائیں گے تو آپکی فیس کم ہو جائے گی اور اگر کیمپس دور ہے تو ان سے ریکویسٹ کرکے گھر بیٹھے بھی فیس کم کرا سکتے ہیں 

9. اگر ایک ہی فیملی سے بہن بھائی سٹڈی کر رہے ہیں تو انہیں death certificate کی کاپی سے استثناء حاصل ہے، وہ باقی فارم فل کرکے بھیجے گے اور ساتھ میں ایک پیج پر ایپلیکیشن لکھ دے گے کہ ہم دو بھائی یا بہنیں ایک ہی پروگرام کے سٹوڈنٹ ہیں. مکمل فیس ادا کرنا مشکل ہے لہٰذا فیس کم کی جائے تو انکی فیس کم ہو جائے گی 

نوٹ : ویسے تو چار، پانچ دن تک شیڈول آ جائے گا کہ اس سکالرشپ کےلیے اپلائی کرنے کی آخری تاریخ کونسی ہے لیکن میں واضح کر دوں کہ ہر ریجینل کے پاس مخصوص بجٹ ہوتا ہے اور پہلے آئیں پہلے پائیں کی پالیسی کو فالو کرتے.

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)
To Top