بطور ٹیچر ایک اہم بات میرے ذہن میں ۔۔۔۔۔۔۔۔جب کوئی نا پڑنے والا بچہ سبق یاد کرنے کی کوشش کرتا ہے چاہے وہ ادھورا ہی کیوں نا ہو مجھے بے حد خوشی محسوس ہوتی ہے کہ اس نے کوشش تو کی ۔۔اور دوسری طرف اسے بچے جو کبھی سبق یاد نہیں کرتے نا ہی ان پہ اثر ہوتا ہے میں بھی ان کو نظر انداز کر دیتی ہوں اور کچھ پوچھتی ہی نہیں ان سے ۔۔۔۔۔
تو سوچا کےوہ رب تو ستر ماؤں سے بڑ کر پیار کرنے والی پیاری ہستی ہے اسے بھی تو ہماری ٹوٹی پھوٹی نیکی اچھی کوشش پسند آتی ہی ہوگی اسے بھی تو ہم پہ پیار آتا ہی ہوگا اور دوسری طرف وہ لوگ جو کبھی کوشش ہی نہیں کرتے اس رہ پہ چلنے کی رب بھی پھر ان سے توفیق چھین لیتا ہے وہ بھی پھر لا پروا ہو جاتا ہے💞🥀
